بحر الکاہل (اے بی این نیوز)دنیا کے ایک ملک کے تمام شہریوں کو ہر 3 ماہ میں حکومت کی جانب سے مہنگائی سے بچاؤ کے لیے رقم فراہم کی جائے گی۔
بحر الکاہل میں واقع جزائر پر مشتمل ملک مارشل آئی لینڈز میں نیشنل یونیورسل بیسک انکم (یو بی آئی) اسکیم کے تحت کرپٹو کرنسی اور دیگر روایتی طریقوں سے شہریوں کو ادائیگی کی جائے گی۔
ماہرین نے اسے دنیا میں اپنی طرز کی پہلی اسکیم قرار دیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت مارشل آئی لینڈز کے ہر شہری کو ہر سہ ماہی میں 200 ڈالرز (56 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) دیے جائیں گے۔
اس پروگرام کا مقصد شہریوں پر مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنا ہے۔
اس پروگرام کے تحت اولین ادائیگی نومبر 2025 کے آخر میں کی گئی اور لوگوں کو اختیار دیا گیا کہ وہ یہ رقم بینک اکاؤنٹ، چیک یا کرپٹو کرنسی کے ذریعے حاصل کرسکیں۔
وزیر مالیات ڈیوڈ پال کے مطابق حکومت اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ کوئی بھی شہری اس سے محروم نہ رہ جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سہ ماہی میں 200 ڈالرز ایک سال میں 800 ڈالرز بن جائیں گے، اس کا مقصد یہ نہیں کہ آپ ملازمت چھوڑ دیں بلکہ ہمارا مقصد لوگوں کے اعتماد کو بڑھانا ہے۔
اس ملک کی کل آبادی 42 ہزار ہے اور ڈیوڈ پال نے بتایا کہ ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے اور شہری ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں تو اس پروگرام کا مقصد سماجی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
اس اسکیم کے لیے ایک ٹرسٹ فنڈ امریکا کے ساتھ معاہدے تحت قائم کیا گیا ہے۔
امریکا دہائیوں تک مارشل آئی لینڈز میں جوہری تجربات کرتا رہا ہے اور وہ اس طرح زرتلافی ادا کرنا چاہتا ہے۔
اس ٹرسٹ فنڈ کے اثاثوں کی مالیت 1.3 ارب ڈالرز سے زائد ہے جبکہ امریکا کی جانب سے 2027 تک مزید 50 کروڑ ڈالرز دیے جائیں گے۔